سوشل میڈیا پر ان کی منگنی کی تصاویر اور وڈیو منظر عام پر آئی جس پر انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
معروف سماجی کارکن جبران ناصر اورمشہور اداکا رہ منشاء پاشانے پچھلے ہفتے دھوم دھام سے اپنی منگنی کی تقریب منعقد کی۔سوشل میڈیا پر ان کی منگنی کی تصاویراور وڈیو منظر عام پر آئی جس میں وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ بہت خوش نظر آئے، ان دونوں کے چہروں سے اس نئے بندھن کی خوشی کا احساس واضح عیاں ہیں۔ لیکن یہ دونوں بھی دوسرے کئی سلیبرٹیز کی طرح تنقید سے بچ نہ پائے۔ خاص طور پر جبران ناصر کے منشاء کے گال پر بوسہ دینے کے عمل کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
ایک ٹویٹ میں کہاگیا کہ منگنی کے بعد بوسہ دینا کہاں جائز ہوتا ہے؟
Jibran Nasir is asking before kissing her jaiz hai? nae matlb Engagement k bad knsi kiss Jaiz hoti ha yar??
Ajeeb!
17 people are talking about this
اس تمام تنقید کے جواب میں منشاء پاشا نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ انھوں نے ایک معروف مذہبی اسکالر کے ٹویٹ کا حوالہ دیا جس میں ان معروف اسکالرجناب مفتی اسماعیل ابن موسی مینک نے لوگوں کو غلط گمان کرنے اور اس کی بنیاد پر سوشل میڈیا پر افواہیں اور منفی باتیں کرنے سے منع کیا۔
35 people are talking about this
منشاء پاشا نے اس ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اس کا ایک ثبوت میری منگنی کی تصاویر، میری زندگی کے بارے میں لوگوں کے مفروضات، میرے انتخابات اور میرے ماضی کے تعلقات پر لوگوں کی رائے ہیں۔ اس بے رحم رویئے کومحض اظہار رائے نہیں کہا جاسکتا۔ جبکہ یہ فضول رائے ہوں۔
منشاء پاشا کے اس جواب کو دیگر فنکاروں جس میں ہانیہ عامر بھی شامل ہیں، نے کافی پسند کیا گیا۔
منشاء پاشا کے اس جواب کو دیگر فنکاروں جس میں ہانیہ عامر بھی شامل ہیں، نے کافی پسند کیا گیا۔
No comments: