پاکستان میں آئندہ سال مہنگائی مزید کم ہوسکتی ہے،ایشیائی ترقیاتی بینک نے خوشخبری سنادی
پاکستانیوں کیلئے خوشخبری۔۔ آئندہ سال بھی مہنگائی میں کمی ہوسکتی ہے۔۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے خوشی کی نوید سنادی ہے۔۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستانی معیشت پر سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق پاکستان میں اس سال مہنگائی 11.5 فیصد اور اگلے سال مزید کم ہو کر 8.3 فیصد پر آسکتی ہے۔ جس کی بڑی وجہ پہلی ششماہی میں عذائی اجناس کی قیمتوں اورروپے کی قدرمیں کمی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بنک نے خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی۔ کہا پاکستانی معیشت کی ترقی سست روی کا شکارہوجائے گی۔۔ رواں مالی سال محض دواعشاریہ چھ فیصد کے حساب سے ترقی ہوگی۔۔ آئی ایم ایف پروگرام اورزرعی ترقی کے باعث معیشت ترقی سست روی کا شکارہوگی ، کپاس اورگندم کی فصلوں میں کمی سے زرعی پیداوارکم رہنے کا امکان ہے۔۔کیونکہ ٹڈی دل نے کاٹن، گندم اور دیگر بڑی فصلوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ٹیکسٹائل اور لیدر سمیت بعض برآمدی شعبوں میں مناسب بہتری کی توقع ہے تاہم لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی پیداوار میں مجموعی طور پر کمی کا خدشہ ہے۔
کنٹری ڈائریکٹر کا کا کہنا تھاکہ پاکستانی حکومت کے موثر اقدامات نے معاشی ثمرات دینا شروع کردئیے ہیں۔ معاشی اعشاریوں میں عدم توازن اورکرنٹ اکاونٹ خسارے میں بہتری آنا شروع ہو گئی۔۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے اس سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کے 2.8 فیصد کے مساوی رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
کنٹری ڈائریکٹراے ڈی بی نے موجودہ صورتحال میں مشورہ دیا کہ کورونا سے نمٹنے کیلیے پاکستانی قوم کومتحد ہوکرمقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ، کرونا ریلیف پیکج اوراحساس کفالت پروگرام کورونا سے اثرات کوکم کرنے میں مددگارثابت ہونگے۔۔
کرونا کی وجہ سے سماجی و اقتصادی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جبکہ صارفین کی طلب، برآمدات، کاروبار اور صنعتیں متاثر ہو سکتی ہیں۔ موجودہ سال کے سات ماہ میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 9.8 فیصد کمی آئی ہے
No comments: