Select Menu

اہم خبریں

clean-5

Featured

Islam

Iqtibasaat

History

Photos

Misc

Technology

» » کورونا وائرس : 21 روز میں کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ

کورونا وائرس : 21 روز میں کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ



وفاقی حکومت نے  ملک میں 21 روز میں  کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق  حکومت  نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قومی ایکشن پلان  کی رپورٹ  سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔
رپورٹ میں حکومت نے رواں ماہ کے اختتام تک متوقع کیسز بارے  میں بھی عدالت کو آگاہ کردیا۔عام ،سنگین اور تشویش ناک کیسز کی متوقع تعداد بارے بھی  رپورٹ میں آگاہ  کیا گیا  ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں  25 اپریل تک کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ہے جس میں سے 7 ہزار کیسز سنگین نوعیت کے ہوسکتے ہیں جبکہ ڈھائی ہزار کے قریب کیسز تشویش ناک ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 41 ہزار کیسز معمولی نوعیت کے ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ  25 اپریل تک  ملک میں کورونا کے کنفرم کیسز کی تعداد یورپ سے کم ہوگی۔ 25 اپریل تک وائرس کی ٹیسٹنگ سہولت میں  بھی اضافہ کیا جائے گا۔
رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ 366 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے ایمرجنسی پلان کا اطلاق کردیا ہے۔ وفاقی حکومت نے صوبوں اور وبائی ماہرین  کے ساتھ کورونا سے بچاؤ کی گائیڈ لائنز بھی تیار کی ہیں۔
بیرون ملک سے واپس آنے والوں کی اسکریننگ کے ایس او پیز بنائے گئے ہیں۔ائیر پورٹس اور داخلی راستوں پر 222 مشتبہ کرونا مریضوں کی شناخت کی گئی ہے۔ تمام ائیر پورٹس پر کورونا اسپیشل کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔
عدالت کو رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا  سے جاں بحق ہونے  والوں کی تدفین  کے لیے بھی ایس او پیز وضع کیے گئے ہیں جبکہ  کورونا سے بچاؤ کی آگہی مہم چلائی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ  ایران سے ملحقہ بلوچستان بارڈر پر ایمر جنسی کا اعلان کیا گیا ہے۔اسلام آباد میں قرنطینہ کے لیے 300 بیڈز کا بندوبست کیا گیا ہے۔اسلام اباد کے چار اسپتالوں میں 154 بیڈز پر مشتمل آئسولیشن وارڈ بنائے گئے ہیں۔

پاک اردو ٹیوب shahzad Ali

ہ۔ یہ ایک فرضی تحریر ہے یہاں پر آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں۔
«
Next
Newer Post
»
Previous
Older Post

No comments:

اپنا تبصرہ تحریر کریں توجہ فرمائیں :- غیر متعلقہ,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, ادارہ ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز ادارہ کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں

Comments System

blogger/disqus/facebook

Disqus Shortname

designcart